جمال_مہر سے دل جگمگانے آئے ہیں
جمال مہر سے دل جگمگانے آئے ہیں
مزار پاک پہ چادر چڑھانے آئے ہیں
نظر نظر میں لئے جلوۂ شہ جیلاں
چراغ حسن عقیدت جلانے آئے ہیں
نگاہ مہر ہو اے مہر آسمان سلوک
غلام آپ کے چادر چڑھانے آئے ہیں
تمہیں سے چارہ گری کی امید ہے ہم کو
جگر کے زخم تمہیں کو دکھانے آئے ہیں
عطا ہو اذن حضوری کہ آج دیوانے
حریم ناز کا پردہ اٹھانے آئے ہیں
بہ صد خلوص و عقیدت بہ صد نیاز و ادب
ہم آج اشک ندامت بہانے آئے ہیں
حضورؐ مہر علی شاہ آ گئے ہم بھی
نثار ہونے کو آنکھیں بچھانے آئے ہیں
جو روٹھ جائے پیا تو کہاں سکوں دل کو
قریب و دور سے ہم سب منانے آئے ہیں
ملے گا آپ کے در سے شعور ذات و صفات
پتہ خدا کا یہیں سے لگانے آئے ہیں
نصیرؔ تم بھی ذرا حال دل بیاں کر لو
سب اپنی اپنی حقیقت سنانے آئے ہیں
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 379)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.