تو اوڑھے جو اس کی محبت کی چادر
تو اوڑھے جو اس کی محبت کی چادر
ملے تجھ کو پھر حق سے حرمت کی چادر
رہا سر برہنہ سدا اس سے عاشق
نہ اوڑھی کبھی اس نے عزت کی چادر
تجھے دیدِ حق جب میسر ہو واعظ
تو کر چاک خود تو یہ نخوت کی چادر
رہِ عشق اے سالکو دم میں طے ہو
لپیٹو کمر سے جو ذلت کی چادر
شریعت کی پگیا حقیقت کا جامہ
وہ باندھے کمر سے ہے وحدت کی چادر
رکھے ہیں وہ تاجِ تعین کو سرپر
کئے آڑ ہیں لے کے صورت کی چادر
نبی کے ہے رخ پر نقابِ نبوت
ہے دوشِ علی پر ولایت کی چادر
اٹھے درمیاں سے کرو جہد وہ تم
چھپائے ہے حق کو یہ صورت کی چادر
اس ہونے کو دے کر نہ ہونے کو لو تم
نہ ہونا ہی ہے حق کی قربت کی چادر
حقیقت کی منزل میں چلنا کھٹن ہے
کمر پر اسدؔ باندھو ہمت کی چادر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.