Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو اوڑھے جو اس کی محبت کی چادر

تصدق علی اسد

تو اوڑھے جو اس کی محبت کی چادر

تصدق علی اسد

تو اوڑھے جو اس کی محبت کی چادر

ملے تجھ کو پھر حق سے حرمت کی چادر

رہا سر برہنہ سدا اس سے عاشق

نہ اوڑھی کبھی اس نے عزت کی چادر

تجھے دیدِ حق جب میسر ہو واعظ

تو کر چاک خود تو یہ نخوت کی چادر

رہِ عشق اے سالکو دم میں طے ہو

لپیٹو کمر سے جو ذلت کی چادر

شریعت کی پگیا حقیقت کا جامہ

وہ باندھے کمر سے ہے وحدت کی چادر

رکھے ہیں وہ تاجِ تعین کو سرپر

کئے آڑ ہیں لے کے صورت کی چادر

نبی کے ہے رخ پر نقابِ نبوت

ہے دوشِ علی پر ولایت کی چادر

اٹھے درمیاں سے کرو جہد وہ تم

چھپائے ہے حق کو یہ صورت کی چادر

اس ہونے کو دے کر نہ ہونے کو لو تم

نہ ہونا ہی ہے حق کی قربت کی چادر

حقیقت کی منزل میں چلنا کھٹن ہے

کمر پر اسدؔ باندھو ہمت کی چادر

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے