لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
مستوں کے بادشاہ کی چادر آئی حاجت روا کی چادر
رنگ اس پہ حسینی چڑھا ہے یہ مقام قلندر سنو دوستو
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
یہ ہے عرش بریں کا ستارہ یہ ہے مولیٰ علی کا پیارا
اس کا گونجے زمانے میں نعرہ جو ہے علم و ہنر کا کنارا
اس کا روزانہ جس کا نظارا یہاں غوث و قطب کا اتارا
یہ مقام قلندر سنو دوستو
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے
بن کے گوہر زمانے میں آیا اس پہ آل محمدؐ کا سایہ
آ کے بادل کا نقشہ مٹایا نور توحید ہر سو پھیلایا
ورد حیدر کو دل میں بسایا آ کے صحرا کو گلشن بنایا
یہ مقام قلندر سنو دوستو
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے
رتبہ مولیٰ علی سے ہے پایا درس شبیر سب کو سنایا
چوڑ مروند سیون میں آیا جلوہ سادات آ کر دکھایا
حق کا کلمہ ہے سب کو پڑھایا آ کے مفلس کو سینے لگایا
یہ مقام قلندر سنو دوستو
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے
رہے ہونٹوں پہ نام قلندر پیو پیو یہ جام قلندر
آج پیاسا نہ کوئی رہے گا پینے والا یہ ہر دم کہے گا
حوض کوثر کا اس میں نظارا پی رہا ہے زمانہ سارا
یہ مقام قلندر سنو دوستو
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے
دل سے مانگو یہاں پہ دعائیں دور ہو جائیں سب کی بلائیں
کوئی جھولی بھی خالی نہ جائے آج خوشیاں ہیں لعل لٹائے
ایسا دولہا نہ دیکھا جہاں میں نہ زمیں پر ہے نہ آسماں میں
یہ مقام قلندر سنو دوستو
لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے
مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.