Sufinama

لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

نا معلوم

لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    مستوں کے بادشاہ کی چادر آئی حاجت روا کی چادر

    رنگ اس پہ حسینی چڑھا ہے یہ مقام قلندر سنو دوستو

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    یہ ہے عرش بریں کا ستارہ یہ ہے مولیٰ علی کا پیارا

    اس کا گونجے زمانے میں نعرہ جو ہے علم و ہنر کا کنارا

    اس کا روزانہ جس کا نظارا یہاں غوث و قطب کا اتارا

    یہ مقام قلندر سنو دوستو

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے

    بن کے گوہر زمانے میں آیا اس پہ آل محمدؐ کا سایہ

    آ کے بادل کا نقشہ مٹایا نور توحید ہر سو پھیلایا

    ورد حیدر کو دل میں بسایا آ کے صحرا کو گلشن بنایا

    یہ مقام قلندر سنو دوستو

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے

    رتبہ مولیٰ علی سے ہے پایا درس شبیر سب کو سنایا

    چوڑ مروند سیون میں آیا جلوہ سادات آ کر دکھایا

    حق کا کلمہ ہے سب کو پڑھایا آ کے مفلس کو سینے لگایا

    یہ مقام قلندر سنو دوستو

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے

    رہے ہونٹوں پہ نام قلندر پیو پیو یہ جام قلندر

    آج پیاسا نہ کوئی رہے گا پینے والا یہ ہر دم کہے گا

    حوض کوثر کا اس میں نظارا پی رہا ہے زمانہ سارا

    یہ مقام قلندر سنو دوستو

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے

    دل سے مانگو یہاں پہ دعائیں دور ہو جائیں سب کی بلائیں

    کوئی جھولی بھی خالی نہ جائے آج خوشیاں ہیں لعل لٹائے

    ایسا دولہا نہ دیکھا جہاں میں نہ زمیں پر ہے نہ آسماں میں

    یہ مقام قلندر سنو دوستو

    لعل شہباز شاہ کی چادر سندھ کے شہنشاہ کی چادر ہے

    مستوں کے بادشاہ کی چادر ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عابدہ پروین

    عابدہ پروین

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے