Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اٹھاؤ سر پہ کہ اک تاجور کی چادر ہے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

اٹھاؤ سر پہ کہ اک تاجور کی چادر ہے

پیر نصیرالدین نصیرؔ

MORE BYپیر نصیرالدین نصیرؔ

    اٹھاؤ سر پہ کہ اک تاجور کی چادر ہے

    نبی کے لال علی کے پسر کی چادر ہے

    کرم سے جس نے بہائے ہیں چار سو دریا

    یہ ایسے سید عالی گہر کی چادر ہے

    محمد عربی کی ہے پاک آل کا عرس

    حسن حسین کے لخت جگر کی چادر ہے

    خدا کرے کہ رہے اس کا سایہ سر پہ مرے

    مرے لیے تو یہی عمر بھر کی چادر ہے

    نرالی شان کے دولہا ہیں باوا فضل الدیں

    کہ ان کے دوش پہ ولیوں کے سر کی چادر ہے

    اٹھا رہے ہیں ملائک بہ احترام و ادب

    ردائے فضل ہے خیر البشر کی چادر ہے

    زمانے بھر کے قلندر ہیں رقص و وجد میں آج

    کہ ان کے شیخ وسیع النظر کی چادر ہے

    گنہ گار اگر ہوں تو غم نہیں اس کا

    کہ میرے عیبوں پہ ان کی نظر کی چادر ہے

    نصیرؔ عرس ہے غوث جلی کی آل کا کے

    نظر جھکاؤ کہ زہرا کے گھر کی چادر ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 1192)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے