اللہ ہے وہ کریم کہاوے
سب کوں کھلاوے وہ نہیں کھاوے
آپ نہ کھاوے نا کچھ پیتا
بن کھائے پیے وہ جیتا
جیتا ہے بن جان جسم وہ
لا الہ الا اللہ
اللہ ہے وہ کبیر ال اکبر
یعنے بزرگ ہے وہ برتر
برتر سب سوں بالا بلند ہے
لا غم علم الا آنند ہے
آنند ہی آنند ہے بس وہ
لا الہ الا اللہ
محمد متوسط دریاب
تین لوک ہے ان کی ناؤ
تین لوک کی ناؤ کا ملاح
پار اتارو محمد واللہ
دوہا
تج کارن سربر نبی دیکھ عجایب ہم
ہفت افلاک پر عید ہے ہفت جمیں پر غم
ایسی کہہ حق نے بھجوائی
ملک الملک موت مدینہ آئی
آ کر نبی کے دوار پہ ٹھاڈے
دستک دے صلوٰۃ پکارے
صورت بن کر اعرابی کی
کرنے لگا وہ نعت نبی کی
بھیتر سے اک آئی پڑوسن
تھی انصار گرو کی نیک زن
کہنے لگی سن اے اعرابی
دکھ میں ہیں وہ نبی بیتابی
تو کیا کہتا ایسے دکھ میں
جب آئیو تب ہووے سکھ میں
سن کر اسرائیل جو بولے
امر اللہ میں سکھ کون کھولے
کہنے لگے میں ملک الموت ہوں
سب دنیاں کو اکیلا موت ہوں
لیکن مجکو امر اللہ ہے
یعنے محمد حبیب اللہ ہے
بن پوچھے اس کے گھر اندر
مت جانا اے ملکل اکثر
وہ جو بلاوے تب تو جانا
نہیں تو پیچھے پگ پھر آنا
ایسا حکم اللہ کا مج کوں
اس کارن میں پوچھوں تم کوں
جا کر کہو کے محمد پیارے
ملک الموت کھڑا ہے دوارے
حکم کرو تو گھر میں آوے
نہی جہاں کا تہاں پھر جاوے
باہر پڑوسن بھیتر بی بی
سنتی تھی وہ بیٹی نبی کی
روتی روتی نبی کن آئی
ملک الموت کی باتیں سنائی
سن کر نبی نے کہا کے بلاؤ
ملک الموت کوں مج کن لاؤ
وہ اللہ کا بھیجا آیا
حکم اللہ کا مجھ پر لایا
حکم اللہ سے کیسے پھروں میں
اس کی رضا میں راضی رہوں میں
راضی رہوں میں رب کی رضا میں
توبہ کروں میں اپنی خطا میں
ملک الموت کوں کہو کے آوے
حکم خدا کا بجا وہ لاوے
جو کچھ امر اللہ کا اس پر
وہ جو کرے اب مج پر آ کر
محمد کے سمبندھ میں علی نے کہا مانا
یہاں سے نکل مکے کوں جانا
وہ ہے جائے امن امانا
یا جانا تم ہندوستاں کوں
چھوڑنا بالکل عربستان کوں
نانا نبی کہتے تھے مذکور
سنگ دلی عربوں کی مشہور
نانا نبی عربوں میں رہتے
لیکن اکثر یوں نت کہتے
دوہا
میں ہوں عربستان میں عرب نہیں مج بیچ
میں نہیں ہندوستان میں ہندی میرے بیچ
پھٹکر دوہے
پائے شہادت شاہ حسن دنیا چھوڑے دور
جسے کوئی چھوڑتا جا کر جا کر جائے ضرور
جس کے نانا کا کہیں کلمہ نت اٹھ ہائے
اوس کے ناتی کوں دیکھو مارا زہر پلائے
آدم کب چاہتے تھے جنت چھوڑ کے جائے
جب دشمن پیچھے پڑا شیطان ملعون ہائے
جھوٹھا کاروبار ہے جھوٹھی سب تدبیر
سانچی بات نصیب کی برحق ہے تقدیر
دنیا داری باورے چلت نہ ڈھوڈھے سو نہ
لکھن ہارا لکھ گیا میٹن ہارا کون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.