حالات ولادت آں حضرت
ہوا جا امینہ کے مکھ پو روشن
کائے جو نور خاک آدم کوں روشن
دیا حیرت سگل عالم کوں یو بھید
ہوئے سو آمنا نے رشک خورشید
دلالت یو سہی قرآن سوں ہے
قوی اسلام کے ایمان سوں ہے
رہا نور نبی آ جس بشر میں
بتا دستے تھے باطل اس نظر میں
نہ تھی پشتیں میں کرئی بت پرستی
بغیر از سجدہ حق پیش دستی
بتاں دیک امینا کے مکھ پو ہر بار
نکل پڑتے یکسر ہو نرادھار
دیکھے یو حال جس پل بت پرستاں
خدا یاں اپنے گرتے سو دو راستاں
اپس میں جماں ہو کر ذکر ناچیز
کیے سب گمرہاں مل کر یو تجویز
مگر ہیں آمنا کے سات بیزار
اسے آنے کتیں دینا نہیں بار
ہوا یوں نور جب مشہور عالم
گھرے گھر تب کیے مذکور عالم
پڑے حیرت میں جا جب خلقے سالم
سو اس دن آ وہا یوسف منجم
کہا عبد المطلب سات مل کر
کتاں ہوں خوش کھبر سن شاد دل کر
شکم میں آمنا کے ہیں محمد
شرف مند ان کے ہو تم جد امجد
بشارت دی مبارک باد بولیا
نپٹ خوش ہو کے دل سوں شاد بولیا
اسی رات آمنا کے خواب میں آ
جو بزرگ پیر کوئی پرتاب میں آ
کہے اے آمنا ہے تج بشارت
نبی آخر جماں صاحب شفاعت
شکم میں ہے تیرے حق کے کرم سوں
تجے ہے خوش خبر دیوی کے رم سو
نبی مرسل ہر یک آدم سوں لے کر
با آخر تا خلقے مریم سوں لے کر
اسی دھات ہر نبی ہر رات آتے
مبارک آمنا کوں دے سراتے
کتے اے رحمت عالم کی مادر
خلف تم کو مبارک شاہ سرور
اسی روز آمنا پر درد آغاز
کیا تھا رات کوں خالق سبب ساز
طبل بجنے لگے تھے عرش اوپر
ملایک آ زمیں کے فرش اوپر
سنوارے تھے بساتے شادمانی
شفق پینیا لباس ارغوانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.