کہوں گا میں قصہ سنو سب ایتا
کہوں گا مفصل کہانی جتا
اتھا بادشاہ ایک جانی ککر
اسی ٹھار رہنے یمن کا نگر
اتھا بادشاہ و بڑا نامدار
جلو میں چلے اس کو کئی تاجدار
اتھی فوز حشمت سو کئی لکھ ہزار
خزانیاں کو اس کے نہیں کچھ شمار
نہ اس کا ملک کوئی غنیم لے سکے
نہ دولت کا اس کی گنت لے سکے
وزیراں اتھے شاہ کے نامدار
و ہر ایک ملک کے دسے تاجدار
وزیراں میں یک تھا و نامی ککر
کہے شاہ اس کو ایمانی ککر
و سارے وزیراں میں نامی وزیر
کے فرمان میں اس کے تھے کئی لکھ امیر
امیراں وزیراں ہزاراں ہزار
بیٹھے رو بہ رو سب قطاراں قطار
سو وہ بادشاہ شاہ علی جناب
سخاوت عبادت میں رہتا و آپ
سخاوت سوں فرصت نہ تھی ات رتی
کرے دان گھوڑے و کئی لکھ ہتی
کتا ملک اور مال تصرف کرے
کرم کی نظر و جہاں پر دھرے
سپاہی کوں پالے اپس جان سوں
کے غرباں کوں پالے بڑے مان سوں
برے کام پر شاہ جاتا نہ تھا
کسی کے جگر کو ستاتا نہ تھا
سخاوت میں ایسا اتھا نامدار
کے حاتم سے تھا و سرس تاجدار
عدالت میں نوشیرواں کام کا
و ہر وقت میں نیک کے کام کا
سپاہی گری میں دلاور و شاہ
کے رستم رہے رو بہ رو گمراہ
کہاں لگ ثنا شاہ کی میں کہوں
ہر ایک صفت میں اس کے کم ہو رہوں