Font by Mehr Nastaliq Web

اے عاشقاں سے نا حق رزم و قتال والے

شاہ کمال الدین کرم کنڈوی

اے عاشقاں سے نا حق رزم و قتال والے

شاہ کمال الدین کرم کنڈوی

MORE BYشاہ کمال الدین کرم کنڈوی

    اے عاشقاں سے نا حق رزم و قتال والے

    غمزہ کی تیر والے مژگاں کی بھال والے

    شمشیر عشق سے تجھ آخر ہوئے ہیں زخمی

    عصمت کی خود والے عفت کی ڈھال والے

    ہر بزم و ہر سرا میں کرتے ہیں ذکر تیرا

    اشغال و حال والے مال و منال والے

    خوباں تمام جگ کے خوبی کا دان لینے

    آتے ہیں در پو تیرے ہو کر سوال والے

    طلعت کے نور سے کر ہجرت کا دور ظلمت

    یک شب میرے گھر آ اے ابرو ہلال والے

    فرہاد دل کو میرے اب کام بخش ہو کر

    دے لب ستی شکر اے شریں مقال والے

    دریا دلاں سخن کو یادیں کمال تیرے

    کیا جانتے ہیں ناداں غفلت کی جال والے

    مأخذ :
    • کتاب : دکن کے ممتاز صوفی شعرا (Pg. 173)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے