اے عاشقاں سے نا حق رزم و قتال والے
اے عاشقاں سے نا حق رزم و قتال والے
غمزہ کی تیر والے مژگاں کی بھال والے
شمشیر عشق سے تجھ آخر ہوئے ہیں زخمی
عصمت کی خود والے عفت کی ڈھال والے
ہر بزم و ہر سرا میں کرتے ہیں ذکر تیرا
اشغال و حال والے مال و منال والے
خوباں تمام جگ کے خوبی کا دان لینے
آتے ہیں در پو تیرے ہو کر سوال والے
طلعت کے نور سے کر ہجرت کا دور ظلمت
یک شب میرے گھر آ اے ابرو ہلال والے
فرہاد دل کو میرے اب کام بخش ہو کر
دے لب ستی شکر اے شریں مقال والے
دریا دلاں سخن کو یادیں کمال تیرے
کیا جانتے ہیں ناداں غفلت کی جال والے
- کتاب : دکن کے ممتاز صوفی شعرا (Pg. 173)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.