صاحب جی سلطان جی تم بڑے گریب نواج
صاحب جی سلطان جی تم بڑے گریب نواج
اپنا کر کے راکھیو سو ہاتھ گہے کی لاج
جاؤں تورے نام پر خواجہ جی بلہار
آن پھنسا منجدھار میں بیڑا کر دو پار
خواجہ تورے کارنے پھری میں دیس بدیس
انگ بھبوت رمائیکے کینو جوگن بھیس
سیاں تیرے روٹھ میں آدر کر کے نہ کوئی
در در کریں سہیلیاں میں مڑ مڑ دیکھوں توئی
حد حد کرتے سب گئے بے حد گیا نہ کوئے
بے حد کے میدان میں رہے کبیرا سوئے
یہ کتا در در پھرے اور در در در در ہوئے
ایک ہی در کا ہو رہے تو در در کرے نہ کوئے
آئی تھی جس بات کو بھول گئی وہ بات
کیا منہ دکھاؤں پیو کو دونوں خالی ہاتھ
مرنا رے مر جائیے مریے ہر کے بار
کبھو تو ہر پوچھن ہی گئے کون پڑا دربار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.