داتا نرنکار کرتار ,و جگت گسائیں سرجن_ہارے
دلچسپ معلومات
یہ خیال ماہ ربیع الاول ۱۳۳۰ ہجری میں بعد زیارت حرمین شریفین و حصول حج اکبر جب سفر شام و بیت المقدس و حلب و مصر وغیرہ کا ارادہ کیا تھا بہ ضرورتِ سامان سفر بحضور رب العزت مقام مدینہ منورہ میں عرض کیا، تیسرے دن حق تعالیٰ نے اپنی قدرت سے پورا سامانِ سفر کر دیا۔
داتا نرنکار کرتار و جگت گسائیں سرجن ہارے
داتا نرنکار
منگتا جو تم سے کچھ مانگے پاوے ترنت پلک بن مارے
داتا نرنکار
تمرے گویاں بن کے داتا کہاں میں جاؤں کس کے دوارے
داتا نرنکار
چنتا کچھ ہو رہے نا من میں سمروں تم کا سانجھ سکارے
داتا نرنکار
دھیان گیان میں رہے اشرفیؔ سکل جہاں سے ہوئیکے نیارے
داتا نرنکار
- کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 101)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.