تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ
پی کو دیکھے سال ہوا ہے
رو رو کر یہ حال ہوا ہے
پھانس جگر میں لب پر آہ
تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ
ساون آیا بادل برسے
آنے والے آئے سفر سے
ساجن ناہیں بھولے راہ
تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ
آج سکھی گرپریتم آئیں
ہم سب میں ایک چیز لٹائیں
نام ہے جس کا من کی چاہ
تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ
پگلی ! پریتم آجائیں گے
سچ مچ کہتی ہوں آئیں گے
جھوٹی مجھ کو سمجھا؟ واہ
تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.