Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ

الطاف مشہدی

تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ

الطاف مشہدی

پی کو دیکھے سال ہوا ہے

رو رو کر یہ حال ہوا ہے

پھانس جگر میں لب پر آہ

تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ

ساون آیا بادل برسے

آنے والے آئے سفر سے

ساجن ناہیں بھولے راہ

تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ

آج سکھی گرپریتم آئیں

ہم سب میں ایک چیز لٹائیں

نام ہے جس کا من کی چاہ

تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ

پگلی ! پریتم آجائیں گے

سچ مچ کہتی ہوں آئیں گے

جھوٹی مجھ کو سمجھا؟ واہ

تھک گئیں آنکھیں تک تک راہ

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے