طیبہ کے رنگیلے بانکے میاں موہے چاند سا مکھ دکھلا جانا
طیبہ کے رنگیلے بانکے میاں موہے چاند سا مکھ دکھلا جانا
میر اعظم علی شائق
MORE BYمیر اعظم علی شائق
طیبہ کے رنگیلے بانکے میاں موہے چاند سا مکھ دکھلا جانا
میں برہا دیوانی ترپت ہوں ذرا آجانا ذرا آجانا
اے بادِ صبا چوں مدینہ روی پہنچا دے وہاں عرضی یہ میری
تورے چرنوں سے کب تک دور رہوں اپنے پر نہ کر بلوا جانا
دکھ درد کے مارے ترپت ہوں مانت نہیں دل فرقت میں ترے
اے کملی والے سائیں مرے روٹھے کو ذرا سمجھا جانا
سب بھول گیا کچھ یاد نہیں آنے کی وہاں کچھ آس نہیں
اب پیو کی ڈگریا ملتی نہیں موری بیاں پکڑ کے بتا جانا
محبوب خدا ہو شان خدا ہے وصف ترا لولاک لما
اللہ کی قسم مولا کی قسم جس نے تمہیں ہے جانا جانا
تم اپنے کئے کی لاج رکھو محشر میں مجھے رسوا نہ کرو
گو لاکھ برا ہوں باطن میں ہر ایک نے مجھے اچھا جانا
موری ناؤ پرانی جھانجریا ندیا گہری طوفان بپا
تم اپنے دیا سے صل علیٰ نیا میری پار لگا جانا
ہر گھٹ میں ہے تو را رنگ رچو ظاہر میں مدینہ میں ہے بسو
ترے حسن کا صدقہ سا میں میرے وہ روپ ہمیں ہی دکھا جانا
بے کس بے بس خادم تیرا عاصی خاطی نادم تیرا
حسنین کا صدقہ شایقؔ پر کرپا کی نجریا فرما جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.