یہ دل کی لگی کم کیا ہوگی یہ عشق بھلا کم کیا ہو_گا
یہ دل کی لگی کم کیا ہوگی یہ عشق بھلا کم کیا ہو گا
جب رات ہیں ایسی متوالی پھر صبح کا عالم کیا ہوگا
نغموں سے برستی ہیں مستی چھلکے ہیں خوشی کے پیمانے
آج ایسی بہارے آئی ہیں کل دن میں بنیں گے افسانے
اب اس سے زیادہ اور حسین یہ پیار کا موسم کیا ہو گا
یہ آج کا رنگ اور یہ محفل دل بھی ہیں یہاں دل دار بھی ہیں
آنکھوں میں قیامت کے جلوے سینے میں تڑپتا پیار بھی ہیں
اس رنگ میں کوئی جی لے اگر مرنے کا اسے غم کیا ہو گا
حالت ہیں عجب دیوانوں کی اب خیر نہیں پروانوں کی
انجام محبت کیا کہیے لے بڑھنے لگی ارمانوں کی
ایسے میں جو پائل ٹوٹ گئی پھر آئی میرے ہمدم کیا ہو گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.