Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اندھیرے لاکھ چھا جائیں اجالا کم نہیں ہوتا

فنا بلند شہری

اندھیرے لاکھ چھا جائیں اجالا کم نہیں ہوتا

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    اندھیرے لاکھ چھا جائیں اجالا کم نہیں ہوتا

    چراغ آرزو جل کر کبھی مدھم نہیں ہوتا

    مسیحا وہ نہ ہوں تو درد الفت کم نہیں ہوتا

    یہ زخم عشق ہے اس زخم کا مرہم نہیں ہوتا

    غم جاناں کو جان جاں بنا لے دیکھ دیوانے

    غم جاناں سے بڑھ کر اور کوئی غم نہیں ہوتا

    طلب بن کر مری ہر دم وہ میرے ساتھ رہتے ہیں

    کبھی تنہا مری تنہائی کا عالم نہیں ہوتا

    تمہارا آستانہ چھوڑ کر آخر کہاں جاؤں

    دیا ہے درد دل تم نے وہ دل سے کم نہیں ہوتا

    مرا تن من جلا کر تو نے ظالم خاک کر ڈالا

    مگر اے سوز الفت تیرا شعلہ کم نہیں ہوتا

    تیرے در سے مجھے اتنی محبت ہو گئی جاناں

    ترے در کے علاوہ سر کہیں بھی خم نہیں ہوتا

    بدلتی ہی نہیں قسمت محبت کرنے والوں کی

    تصور یار کا جب تک فناؔ پیہم نہیں ہوتا

    سمجھ لیجے کہ جذب دل میں ہے کوئی کمی باقی

    اگر دیدار ان کا عشق میں ہر دم نہیں ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے