آباد کبھی اپنا بھی ویرانۂ دل تھا
آباد کبھی اپنا بھی ویرانۂ دل تھا
اک شمع پر نور تھا کاشانۂ دل تھا
لوٹا گیا تھا ایک خزانہ سے جو مامور
ہے اب تو خرابہ وہی جو خانۂ دل تھا
سنگ ستم چرخ سے مے خاک نے پی اور
یک لخت ہوا چور پیمانۂ دل تھا
خود ہو گیا افسانہ وہی کس سے کہیں اب
مرغوب ہمارا جسے افسانۂ دل تھا
کیوں مشرقیؔ غم زدہ کا دل نہ ہو بے چین
اب قبر کی ہے جان جو جانانۂ دل تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.