آکاش کی جگ مگ راتوں میں جب چاند ستارے ملتے ہیں
آکاش کی جگ مگ راتوں میں جب چاند ستارے ملتے ہیں
دل دے دے صنم کو تو بھی یہ قدرت کے اشارے ملتے ہیں
اس کومل سندر دھرتی پر ہر یگ میں دل کو اے ناداں
اک بھولی بھالی صورت میں بھگوان ہمارے ملتے ہیں
خود پریم کی جوت جلا کر یہ تن من میں آگ لگا کر یہ
کیا حال ہے تیرا کہتے ہیں جب عشق کے مارے ملتے ہیں
جیون کی الجھی راہوں میں جب گھور اندھیرا آتا ہے
ہاتھوں میں لئے روشن مشعل تو گرو ہمارے ملتے ہیں
کاوشؔ کا یہی ہے افسانہ ہے نام علی کا دیوانہ
دنیا کو علی کی چوکھٹ سے جینے کے سہارے ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.