Font by Mehr Nastaliq Web

سارا عالم نہ ہو کیوں کر بھلا شیدا تیرا

عامر رحمتی

سارا عالم نہ ہو کیوں کر بھلا شیدا تیرا

عامر رحمتی

MORE BYعامر رحمتی

    سارا عالم نہ ہو کیوں کر بھلا شیدا تیرا

    دلكشو دلربا کیا حسن نرالا تیرا

    جن و انسان ملک ہوں کی فرشتوں کی جماعت

    فرش سے عرش تلک کرتے ہیں چرچا تیرا

    ہیں قطاروں میں کھڑے انبیا کیا خوب سما ہے

    اک جھلک دیکھنے کو یہ رخِ زیبا تیرا

    بات والظهر سے صاف سمجھ آئی ہے

    جو ہے اللہ کا رتبہ وہی رتبہ تیرا

    اک اشارے سے پلٹتے ہوئے دل کی دنیا

    ہم نے دیکھے ہیں وہ انداز انوکھا تیرا

    لوگ اب تک نہ سمجھ پائے تجھے حیرت ہے

    جب کہ اللہ میں تجھ میں نہیں میرا تیرا

    اس سے بڑھ کر تو دلائل نہیں یکتائی کی

    خود خدا بھی ہے یہاں چاہنے والا تیرا

    ذرے ذرے کو بھروسہ ہے تری رحمت پر

    معتقد سب ہوئے ہیں اے شہ والا تیرا

    قوتِ حیدری ملتا ہے ترے در سے وہ

    شیر کو نرغے میں لے لیتا ہے پالا تیرا

    کچھ بگڑنے نہیں دے گا یہ جنابِ عامر کا

    جب تلک اس کے ہے گردن میں یہ پٹہ تیرا

    با ادب ہو کے یہ کہتے ہیں ملائک عامرؔ

    کچھ عطا صدقہ کی مختار ہے بابا تیرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے