Font by Mehr Nastaliq Web

کون کہوے ہے نسیمِ سحری آوے ہے

عامر رحمتی

کون کہوے ہے نسیمِ سحری آوے ہے

عامر رحمتی

MORE BYعامر رحمتی

    کون کہوے ہے نسیمِ سحری آوے ہے

    گل بدن اوڑھے سحر ایک پری آوے ہے

    دردِ الفت کو بڑھاتے ہیں گھٹا دیتے ہیں

    اف بلا کی انہیں تو بخیاگری آوے ہے

    اس بھرے شہر میں میرے سوا کوئی بھی نہیں

    ایک ہم ہیں جسے شوریدہ سری آوے ہے

    بقیہ تو نقل مکانی کیا کرتے ہیں سب

    ہم کو یا جون کو ہی نوحہ گری آوے ہے

    رقص میں ڈوب کے جانے کرے ہے کیا کیا دل

    سامنے جب مرے وہ ایک پری آوے ہے

    جس کو دیکھو اسے دیوانہ بنا دیتے ہو

    خوب تم کو بھی صنم عشوہ گری آوے ہے

    خود کو پہچاننا آسان نہیں ہے پیارے

    دل لہو سے جب ہو تر دیداوری آوے ہے

    زخم جن سے ملا ہے ایک انہیں ہی عامرؔ

    شہر بھر میں یہاں بس چاراگری آوے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے