Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنے دو اپنے پاس مجھ کو

میر محمد بیدار

آنے دو اپنے پاس مجھ کو

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    آنے دو اپنے پاس مجھ کو

    کرنا ہے کچھ التماس مجھ کو

    تیرے یہ جور کب سہوں میں

    گر عشق کا ہو نہ پاس مجھ کو

    دو طفل مزاج شیشہ دل میں

    کس طرح نہ ہو ہراس مجھ کو

    لگتا ہے نہ گھر میں دل نہ باہر

    کس نے یہ کیا اداس مجھ کو

    کیا حال کہوں کہ دیکھ اس کو

    رہتے ہی نہیں حواس مجھ کو

    اے نکہت گل پری ہی رہ تو

    آنا ہے اسی کے پاس مجھ کو

    منہ پھیرا بھی نہ اس طرف سے

    ٹک ہونے دے روشناس مجھ کو

    اٹھ جاؤں گا ایک دن خفا ہو

    یہاں تک نہ کرو اداس مجھ کو

    گر ہیں یہی جور اس کے بیدارؔ

    بچنے کی نہیں ہے آس مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے