آنکھوں میں ہے بہار تماشا کہیں جسے
دلچسپ معلومات
(رہنما ’’الوارث‘‘ ۱۹۶۳)
آنکھوں میں ہے بہار تماشا کہیں جسے
دل میں ہے اشتیاق کی دنیا کہیں جسے
پیدا کیا ہے مشق تصور سے قلب میں
عکس جمال یار کا جلوہ کہیں جسے
اے دوست کیوں ہے میری مصیبت پہ خندہ زن
یہ عیش وہ ہے عشرت رعنا کہیں جسے
اس کا جمال پیش نظر مدتوں سے ہے
تسکین جان و دل کا سہارا کہیں جسے
ہم تو تیری گلی کو سمجھتے ہیں اپنا عرش
کیا جانے کیا ہے عرشؔ معلی کہیں جسے
اخترؔ وہ ساری بزم میں بدنام ہو گئے
میری وہ کیا نگاہ تھی رسوا کہیں جسے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 162)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.