آنکھوں سے پی نظر سے نظر کو ملا کے پی
آنکھوں سے پی نظر سے نظر کو ملا کے پی
پی اور نقاب حسن دوعالم اٹھا کے پی
موسیٰ نے پی ہے طور نے پی ہے مئے جمال
تو بھی حریم ناز کے پردے اٹھا کے پی
مے خانہ ازل میں کھنچی ہے شراب عشق
تو ہستی جہان کو ساغر بنا کے پی
کعبہ ہو بت کدہ ہو کہ وہ کوئے دوست ہو
دل تیرا چاہے جس میں اسی گھر میں جا کے پی
اللہ کے حبیب کی الفت کی ہے شراب
پی جائے جس قدر خم و ساغر اٹھا کے پی
ان منزلوں میں عقل و خرد کا نہیں ہے کام
اے بیخود جمال ذرا ہوش اڑا کے پی
جلوے پلا رہے ہیں جو قیصرؔ شراب عشق
اے مرد پاک باز تو گھر میں خدا کے پی
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 183)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.