آپ معشوق کیا ہو گئے
آپ معشوق کیا ہو گئے
عاشقوں کے خدا ہو گئے
تم کو اچھا مسلماں کیا
اور کافر ادا ہو گئے
چشم ساقی سے پی لی شراب
شیخ جی پارسا ہو گئے
اس نے میت پہ آ کر کہا
تم تو سچ مچ خفا ہو گئے
آ گئے میری میت پہ تم
سارے وعدے وفا ہو گئے
خیر اب کارواں کی نہیں
راہزن رہنما ہو گئے
اور کچھ غم نہیں غم یہ ہے
آپ مل کر جدا ہو گئے
پرنمؔ اس بے وفا کے لئے
میرے آنسو دعا ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.