Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حقیقت اس بلا نوش ازل کی شیخ کیا جانے

عاقل ریواڑوی

حقیقت اس بلا نوش ازل کی شیخ کیا جانے

عاقل ریواڑوی

MORE BYعاقل ریواڑوی

    حقیقت اس بلا نوش ازل کی شیخ کیا جانے

    جسے تخلیق ہستی میں فرشتے تک نہ پہچانے

    جنوں کی کار فرمائی کہاں تک ہے خدا جانے

    کہ تا حد نظر عاقل نظر آتے ہیں ویرانے

    کچھ آنسو چشم گریاں میں کچھ آنسو قلب بریاں میں

    چلا ہوں بارگاہ حسن میں لے کر یہ نذرانے

    بجا احکام ضبط غم مگر اس دل کو کیا کہئے

    تمہارا نام آتے ہی چھلک جاتے ہیں پیمانے

    نظر منزل پہ ہے اور پاوں ہیں صحرائے وحشت میں

    جنوں میں بھی بلا کا ہوش رکھتے ہیں یہ دیوانے

    ہیں تفسیر رموز کن مرے اشعار اے عاقل

    کوئی سمجھے تو کیا سمجھے کوئی جانے تو کیا جانے

    مأخذ :
    • کتاب : کلام عاقل و سودائی (Pg. 112)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے