Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ تازہ ستم اب دل کے لیے ایجاد کرو تو بہتر ہے

عارف تمیمی

کچھ تازہ ستم اب دل کے لیے ایجاد کرو تو بہتر ہے

عارف تمیمی

MORE BYعارف تمیمی

    کچھ تازہ ستم اب دل کے لیے ایجاد کرو تو بہتر ہے

    یہ جور و جفا کا خوگر ہے بیداد کرو تو بہتر ہے

    اس خانۂ دل کو تم آ کر آباد کرو تو بہتر ہے

    ناشاد جسے سو بار کیا اب شاد کرو تو بہتر ہے

    تسلیم مجھے تو سب کچھ ہے الزام جو مجھ پر رکھتے ہو

    توڑے ہیں ستم جو تم نے مگر وہ یاد کرو تو بہتر ہے

    ہیں در پہ تمہارے کب سے کھڑے کچھ عشق کے مارے اہل وفا

    یہ لطف و کرم کے طالب ہیں دل شاد کرو تو بہتر ہے

    پھر دل میں تلاطم ہو برپا منجدھار میں کشتی آ جائے

    پھر آکے سفینہ ہستی کا برباد کرو تو بہتر ہے

    ہم بچ کے بھلا جائیں گے کہاں ہم کو اسیر زلف کرو

    اس قید و رسن سے حاصل کیا آزاد کرو تو بہتر ہے

    یہ سوزش آہ قلب حزیں کچھ رنگ یقیناً لائے گی

    مایوس نہ ہو تاثیر سے تم فریاد کرو تو بہتر ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 201)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے