Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیرے تو ڈھنگ ہیں یہی، اپنا بنا کے چھوڑ دے

آرزو لکھنوی

تیرے تو ڈھنگ ہیں یہی، اپنا بنا کے چھوڑ دے

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    تیرے تو ڈھنگ ہیں یہی، اپنا بنا کے چھوڑ دے

    وہ بھی بڑا ہے باؤلا تجھ کو جو پا کے چھوڑ دے

    آپ لگی میں جو پھنکے، کھیل یہ اس کے جی کے ساتھ

    جلتا ہوا کنول کوئی جیسے اٹھا کے چھوڑ دے

    بیڑا ہو پار کیا بھلا، باندھا ہے اس سے آسرا

    کھول کے ناؤ لے چلے دھارے پہ لا کے چھوڑ دے

    تیرے لیے تو کچھ نہیں میرے لیے بہت ہے یہ

    ہاتھ سے ہاتھ تھام لے، اپنا بنا کے چھوڑ دے

    اس نے لبھا کے آرزوؔ بدلی ہے مجھ سے آنکھ یوں

    جیسے کوئی چھڑک کے تیل آگ لگا کے چھوڑ دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے