Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اشک اور آس کو آنکھوں میں لیے آئی ہوں

آرزوؔ مہک

اشک اور آس کو آنکھوں میں لیے آئی ہوں

آرزوؔ مہک

MORE BYآرزوؔ مہک

    اشک اور آس کو آنکھوں میں لیے آئی ہوں

    آپ کے در پہ دل و جاں کو اٹھا لائی ہوں

    ذہن مدہوش سا ہو جائے کچھ ایسی ہے مہک

    آج کیا سیدھی مدینہ سے ہوا آئی ہے

    اب دعا ہے کہ قسم ٹوٹ نہ جائے مولیٰ

    آپ کے حکم پہ چلنے کی قسم کھائی ہے

    کوئی سرکارِ مدینہ سے یہ کہہ دے جاکر

    یہ گناہ گار زیارت کی تمنائی ہے

    جان میری آپ پہ قربان ہے کملی والے

    آپ نے راہ ہمیں دین کی دکھلائی ہے

    آرزوؔ کو بھی نبی اپنی بنا لیجیے کنیز

    ہے خطاکار مگر آپ کی شیدائی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے