Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آرزو حسرت تمنا مدعا کوئی نہیں

پرنم الہ آبادی

آرزو حسرت تمنا مدعا کوئی نہیں

پرنم الہ آبادی

MORE BYپرنم الہ آبادی

    آرزو حسرت تمنا مدعا کوئی نہیں

    جب سے تم ہو میرے دل میں دوسرا کوئی نہیں

    ہے وفائی کا مجھے تم سے گلہ کوئی نہیں

    پیار تو میں نے کیا تیری خطا کوئی نہیں

    چاہنے والا ہوں تیرا جب کبھی میں نے کہا

    کہہ دیا اس بے وفا نے تو میرا کوئی نہیں

    میں نے جس سے دل لگایا وہ نہ میرا ہو سکا

    اس سے بڑھ کر دل لگانے کی سزا کوئی نہیں

    خوب ہے وہ زندگی جو ساتھ گزرے یار کے

    یار بن الفت میں جینے کا مزہ کوئی نہیں

    روح کی تسکین کا چارہ نہیں ہے موت بھی

    درد ایسا ہے میرا جس کی دوا کوئی نہیں

    اجنبی ہوں میں شناساؤں میں بھی رہتے ہوئے

    جانتا کوئی نہیں پہچانتا کوئی نہیں

    کام کچھ تیرے بھی ہوتے تیری مرضی کے خلاف

    ہاں مگر میرے خدا تیرا خدا کوئی نہیں

    بڑھ کے طوفاں میں سہارا موج طوفاں کیوں نہ دے

    میری کشتی کا خدا ہے نا خدا کوئی نہیں

    جستجو کامل ہے تو منزل کا ملنا شرط ہے

    جستجو سے بڑھ کے پرنمؔ رہنما کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے