Font by Mehr Nastaliq Web

مجھے غیروں میں نہ شریک کر مری چاہتوں کو نکار کر

آس رہبر کلکتوی

مجھے غیروں میں نہ شریک کر مری چاہتوں کو نکار کر

آس رہبر کلکتوی

MORE BYآس رہبر کلکتوی

    مجھے غیروں میں نہ شریک کر مری چاہتوں کو نکار کر

    مجھے اپنے آپ میں ڈھونڈ تو مجھے مخلصوں میں شمار کر

    مری چاہتوں پہ یقین کر مرے عشق کا ہے خدا گواہ

    مجھے اپنے دل میں تو دے جگہ مرے حق میں سوچ وچار کر

    میں ہوں منہمک تری یاد میں مجھے ایک پل بھی سکوں نہیں

    مرے قلب کو تو سکون دے مرے پاس آ مجھے پیار کر

    مری دھڑکنوں کی پکار سن مری زندگی کی تو عین بن

    میں رفیق ہوں ترے درد کا مری ذات کو تو نہ زار کر

    غم ہجر کی تو نہ بات کر یوں نہ مجھ پہ کر تو مباح غم

    تو نہ دور جا نہ مجھے ستا مری چشم نم تو نہ یار کر

    زمیں آسماں بھی ہیں کم بہت مرے عشق کی تو کراں نہ پوچھ

    جو میں دوں تجھے کبھی کوئی غم تو شکایتیں تو ہزار کر

    میں ہوں قافیہ تو ردیف ہے میں خیال ہوں تو عروض ہے

    مرا ہو کے تو مری زندگی کی غزل کا اونچا وقار کر

    میں جو سوچتا ہوں اسے کبھی تو یہ مجھ سے کہتا ہے دل مرا

    ہے اداس کس لیے رہبرؔ اب اسے پھر سے دیکھ پکار کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے