شب جدائی سے ترے دل کس قدر بے تاب تھا
شب جدائی سے ترے دل کس قدر بے تاب تھا
دل نہ تھا سینہ میں میرے پارۂ سیماب تھا
شب بجائے آب جاری چشم سے خون ناب تھا
دیدہ خون گریہ سے ہم رنگ پر سرخاب تھا
ڈوب مرنے کی جگہ یہ کہ سیل اشک کو
میں کہوں تھا سر سے بالا وہ کہے پایاب تھا
بحر غم سے تھا نکلنے کا مرے اسلوب کون
موج نے پھیکا اسی جانب جدھر غرقاب تھا
عشق پیچاں عاشقوں کے قبر کی پہچان تھے
چادر گل کے عوض رکھنا گل لیلاب تھا
جب تلک دشت جنوں میں میں رہا سرسبز تھا
آبلہ پا سے مرے جو خار تھا شاداب تھا
نالہ و افغاں مرا پہنچا نہ اس کے کان تک
آہ و زاری میں یہاں شب کٹ گئی واں خواب تھا
آشناؔ پیدا کرو کچھ حال چھوڑو قال کو
قال تیرا اگرچہ مرغوب دل احباب تھا
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 30)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.