ابر دود دل جو گھر کو چھائے رہتا ہے میرے
ابر دود دل جو گھر کو چھائے رہتا ہے میرے
رہتی ہے فرقت کی شب باہر ہی باہر چاندنی
بھیج ایک ساعت کو دل میں روئے تاباں کا خیال
میرے ویرانے میں بھی ہو جائے دم بھر چاندنی
ایک ہفتے سے دلاتے ہیں یہ ساتوں تیری یاد
دشت دریا سبزہ ساقی شیشہ ساغر چاندنی
قتل کرتی ہے مجھے فرقت کی شب سیر چمن
سارے پتوں کا بنا دیتی ہے خنجر چاندنی
دود دل سینے میں ہے جاں روئے جاناں روبرو
گھر کے اندر ہے اندھیرا اور باہر چاندنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.