حسن کو میری رگ و پے میں سماتے جاؤ
حسن کو میری رگ و پے میں سماتے جاؤ
جاؤ لیکن مجھے دیوانہ بناتے جاؤ
نگہ ناز کی تسکیں تو کچھ ہو جائے
دل میں جو حشر اٹھانا ہے اٹھاتے جاؤ
تربیت اور نگاہوں کی ابھی باقی ہے
دل میں آئے ہو تو آنکھوں میں سماتے جاؤ
فرصت چارہ گری کی تو شکایت نہ رہے
درد کو باعث تسکین بناتے جاؤ
عمر بھر نالہ و فریاد سے فرصت نہ ملے
حسن کے ایسے کرشمے بھی دکھاتے جاؤ
جا رہے ہو تم اگر بزم سے ان کی تو غفورؔ
کچھ تو حال شب غم ان کو سناتے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.