Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کعبہ نہ تو محراب حرم دیکھ رہا ہوں

میکش وارثی

کعبہ نہ تو محراب حرم دیکھ رہا ہوں

میکش وارثی

کعبہ نہ تو محراب حرم دیکھ رہا ہوں

اس وقت میں ابروئے صنم دیکھ رہا ہوں

کل تک تو آمادہ رہے ظلم و ستم پر

کیا بات ہے آج ان کا کرم دیکھ رہا ہوں

ہے دل میں خلش لب پہ فغاں آنکھ میں آنسو

کیا کیا نہ محبت میں قسم دیکھ رہا ہوں

پیروں کے نشاں یوں تو سر راہ بہت ہیں

کون ان کا ہے وہ نقش قدم دیکھ رہا ہوں

لگتا ہے کوئی آج گیا صحن‌ چمن سے

میں کلیوں کو بعد نم دیکھ رہا ہوں

میکشؔ ابھی یہ ساقی مے خانہ نیا ہے

مے اس لیے پیمانہ میں کم دیکھا رہا ہوں

مأخذ :
  • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 118)
  • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
  • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے