کعبہ نہ تو محراب حرم دیکھ رہا ہوں
کعبہ نہ تو محراب حرم دیکھ رہا ہوں
اس وقت میں ابروئے صنم دیکھ رہا ہوں
کل تک تو آمادہ رہے ظلم و ستم پر
کیا بات ہے آج ان کا کرم دیکھ رہا ہوں
ہے دل میں خلش لب پہ فغاں آنکھ میں آنسو
کیا کیا نہ محبت میں قسم دیکھ رہا ہوں
پیروں کے نشاں یوں تو سر راہ بہت ہیں
کون ان کا ہے وہ نقش قدم دیکھ رہا ہوں
لگتا ہے کوئی آج گیا صحن چمن سے
میں کلیوں کو بعد نم دیکھ رہا ہوں
میکشؔ ابھی یہ ساقی مے خانہ نیا ہے
مے اس لیے پیمانہ میں کم دیکھا رہا ہوں
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 118)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.