Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کبھی شامِ غم میں زندگی اپنی کی بسر میں نے

تبسم وارثی

کبھی شامِ غم میں زندگی اپنی کی بسر میں نے

تبسم وارثی

MORE BYتبسم وارثی

    کبھی شامِ غم میں زندگی اپنی کی بسر میں نے

    نہ دیکھی آج تک اپنی امیدوں کی سحر میں نے

    وہ اپنے عہد پیما سے مکر جاتے قیامت ہے

    خدایا سب کی الفت میں مٹایا اپنا گھر میں نے

    خبر کیا تھی میری اس طرح سے رسوائیاں ہوں گی

    کہا تھا راز الفت ان سے اپنا جان کر میں نے

    سرِ محفل یہ سمجھا تھا زمین پر چاند اترا ہے

    تمہارے دوش پر زلفِ پریشاں دیکھ کر میں نے

    تبسمؔ عارضِ گلگلوں کی تابانی کا کیا کہنا

    خجل دیکھا ہے اس کے سامنے شمس وقمر میں نے

    مأخذ :
    • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 120)
    • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
    • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے