کبھی شامِ غم میں زندگی اپنی کی بسر میں نے
کبھی شامِ غم میں زندگی اپنی کی بسر میں نے
نہ دیکھی آج تک اپنی امیدوں کی سحر میں نے
وہ اپنے عہد پیما سے مکر جاتے قیامت ہے
خدایا سب کی الفت میں مٹایا اپنا گھر میں نے
خبر کیا تھی میری اس طرح سے رسوائیاں ہوں گی
کہا تھا راز الفت ان سے اپنا جان کر میں نے
سرِ محفل یہ سمجھا تھا زمین پر چاند اترا ہے
تمہارے دوش پر زلفِ پریشاں دیکھ کر میں نے
تبسمؔ عارضِ گلگلوں کی تابانی کا کیا کہنا
خجل دیکھا ہے اس کے سامنے شمس وقمر میں نے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 120)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.