Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل تھا کہ پھول بن کے بکھرتا چلا گیا

عبدالحمید عدم

دل تھا کہ پھول بن کے بکھرتا چلا گیا

عبدالحمید عدم

MORE BYعبدالحمید عدم

    دل تھا کہ پھول بن کے بکھرتا چلا گیا

    تصویر کا جمال ابھرتا چلا گیا

    شام آئی اور آئی کچھ اس اہتمام سے

    وہ گیسوئے دراز بکھرتا چلا گیا

    غم کی لکیر تھی کہ خوشی کا اداس رنگ

    ہر نقش آئینے میں ابھرتا چلا گیا

    ہر چند راستے میں تھے کانٹے بچھے ہوئے

    جس کو تیری طلب تھی گزرتا چلا گیا

    جب تک تری نگاہ نے توفیق دی مجھے

    میں تیری زلف بن کے سنورتا چلا گیا

    دو ہی تو کام تھے دل ناداں کو اے عدمؔ

    جیتا چلا گیا کبھی مرتا چلا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے