سبھی کو جرأت ابن علی نہیں ملتی
سبھی کو جرأت ابن علی نہیں ملتی
یہ اس کی دین ہے مانگے کبھی نہیں ملتی
نہ راستے کا پتہ ہے نہ سخت منزل کا
بھٹک رہا ہے جہاں رہبری نہیں ملتی
وطن پرستی تو مل جاتی ہے جگہ بہ جگہ
خدا گواہ وطن پروری نہیں ملتی
نفاق و بغض و تعصب کا وہ اندھیرا ہے
بصد تلاش کوئی روشنی نہیں ملتی
سماج واد کے نعرے تو ہیں بلند بہت
مگر وہ بات جو ہے ادل کی نہیں ملتی
جسے طمانیت قلب کہتی ہے دنیا
بغیر ذکر الٰہی وہی نہیں ملتی
سخن شناس ہی دے گا جلیلؔ داد سخن
یہاں تو داد بجز نغمگی نہیں ملتی
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 112)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.