Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اوروں کا کچھ کلام ہے میرا کلام اور

جلیل فتح گڑھی

اوروں کا کچھ کلام ہے میرا کلام اور

جلیل فتح گڑھی

MORE BYجلیل فتح گڑھی

    اوروں کا کچھ کلام ہے میرا کلام اور

    اہل وطن کے نام ہے میرا پیام اور

    لب سی لیے ہیں اہل خرد نے بہ احتیاط

    کیا دیکھیے دکھائیے ابھی عقل خام اور

    پیچھے رہے نہ دیس ترقی کی راہ میں

    مردان کار زار ذرا تیز گام اور

    کچھ تشنہ لب ادھر بھی ہیں ساقی امیدوار

    یہ کیا کہ جو پیئے ہیں انہیں کو ہے جام اور

    اپنی غم حیات سے نظریں ملی رہیں

    وہ ہم نظر نہیں ہیں نہ ہوں ہم کلام اور

    بھارت کے نام کو بھی لگیں جس سے چار چاند

    کچھ تو جلیلؔ آپ کریں ایسے کام اور

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 112)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے