اوروں کا کچھ کلام ہے میرا کلام اور
اوروں کا کچھ کلام ہے میرا کلام اور
اہل وطن کے نام ہے میرا پیام اور
لب سی لیے ہیں اہل خرد نے بہ احتیاط
کیا دیکھیے دکھائیے ابھی عقل خام اور
پیچھے رہے نہ دیس ترقی کی راہ میں
مردان کار زار ذرا تیز گام اور
کچھ تشنہ لب ادھر بھی ہیں ساقی امیدوار
یہ کیا کہ جو پیئے ہیں انہیں کو ہے جام اور
اپنی غم حیات سے نظریں ملی رہیں
وہ ہم نظر نہیں ہیں نہ ہوں ہم کلام اور
بھارت کے نام کو بھی لگیں جس سے چار چاند
کچھ تو جلیلؔ آپ کریں ایسے کام اور
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 112)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.