کھینچ کر خلوت کدے سے دار تک لائی مجھے
کھینچ کر خلوت کدے سے دار تک لائی مجھے
اے جنوں مہنگی پڑی تیری شناسائی مجھے
پھر ہنسی آئی مجھے لو پھر ہنسی آئی مجھے
سوزش غم نے بنا ڈالا ہے سودائی مجھے
تم نے مرہم رکھ دیا اور زخم سارے کھل اٹھے
یاد تو رکھنی پڑے گی یہ مسیحائی مجھے
خوش رہو تم کو مبارک ہو تمہاری انجمن
راس آنے لگ گئی ہے اپنی تنہائی مجھے
دیکھتا ہوں میں قفس میں شوقؔ اپنے زخم کو
یاد آتی ہے مرے گلشن کی رعنائی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.