لوگ نشتر پہ نشتر لگاتے رہے
لوگ نشتر پہ نشتر لگاتے رہے
ہم محبت بھرے گیت گاتے رہے
آبروئے محبت نظر میں رہی
زخم کھاتے رہے مسکراتے رہے
تیر بن بن کے چبھتی رہی ہر کرن
ہم بھی سورج سے نظریں ملاتے رہے
عشق نے مجھ کو بخشے تھے وہ حوصلے
جو مجھے آگ پر بھی چلاتے رہے
شوقؔ ریتوں پہ کرنی تھیں گل کاریاں
آبلے پاؤں کے کام آتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.