مے کشوں پر نہ مئے و جام پہ رونا آیا
مے کشوں پر نہ مئے و جام پہ رونا آیا
مجھ کو مے خانے کے انجام پہ رونا آیا
جس میں امید نہ تھی صبح دگر کی کوئی
اپنی ہستی کی اسی شام پہ رونا آیا
کبھی رونا تھا مجھے عشق کی ناکامی کا
میں خود حسن کے انجام پہ رونا آیا
زحمتیں اتنی اور اک صید زبوں کی خاطر
مجھ کو صیاد ترے دام پہ رونا آیا
غم غلط کرنے کی تدبیر تو کی تھی طرزیؔ
اپنے حصے کے ہر اک جام پہ رونا آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.