پھر رہے ہیں یونہی اک مدت سے بازاروں میں ہم
پھر رہے ہیں یونہی اک مدت سے بازاروں میں ہم
کہہ نہیں سکتے کہ ہیں کس کے خریداروں میں ہم
مجھ مریض غم کو جب دیکھا مسیحا نے کہا
جس پہ تو مرتا ہے ہیں خود اس کے بیماروں میں ہم
ان کی باتوں پر نہ جا اے دل ذرا چتون بھی دیکھ
کچھ ادا انکار کی پاتے ہیں اقراروں میں ہم
اس تمنا میں دل پر داغ ہیں عشاق کے
کاش بن کر پھول گندھ جائیں ترے ہاروں میں ہم
جن کے در کی خاکساری کرتے ہیں جن و ملک
ہیں انہیں کے اے شرفؔ اک کفش برداروں میں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.