Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پھر رہے ہیں یونہی اک مدت سے بازاروں میں ہم

عبدالقادر شرف

پھر رہے ہیں یونہی اک مدت سے بازاروں میں ہم

عبدالقادر شرف

MORE BYعبدالقادر شرف

    پھر رہے ہیں یونہی اک مدت سے بازاروں میں ہم

    کہہ نہیں سکتے کہ ہیں کس کے خریداروں میں ہم

    مجھ مریض غم کو جب دیکھا مسیحا نے کہا

    جس پہ تو مرتا ہے ہیں خود اس کے بیماروں میں ہم

    ان کی باتوں پر نہ جا اے دل ذرا چتون بھی دیکھ

    کچھ ادا انکار کی پاتے ہیں اقراروں میں ہم

    اس تمنا میں دل پر داغ ہیں عشاق کے

    کاش بن کر پھول گندھ جائیں ترے ہاروں میں ہم

    جن کے در کی خاکساری کرتے ہیں جن و ملک

    ہیں انہیں کے اے شرفؔ اک کفش برداروں میں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے