Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اپنا مسکن جو مدینے کو بنا لیتے ہیں

عبدالقادر شرف

اپنا مسکن جو مدینے کو بنا لیتے ہیں

عبدالقادر شرف

MORE BYعبدالقادر شرف

    اپنا مسکن جو مدینے کو بنا لیتے ہیں

    رہ کے دنیا میں وہ جنت کا مزا لیتے ہیں

    آتش عشق نبی اور بھڑک اٹھتی ہے

    ٹھنڈی ٹھنڈی جو مدینے کی ہوا لیتے ہیں

    وصل تو رتبۂ عالی ہے یہی کیا کم ہے

    درد دل روز انہیں جا کے سنا لیتے ہیں

    اس سے اب بڑھ کے ہو کیا بندہ نوازی کا ثبوت

    مجھ سے عاصی کو بھی وہ پاس بلا لیتے ہیں

    قابل وجد کہی ہے یہ غزل تم نے شرفؔ

    جو سمجھتے ہیں وہی اس کا مزا لیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے