کر رہا ہوں پیش خدمت آپ کو گلہائے ہوش
کر رہا ہوں پیش خدمت آپ کو گلہائے ہوش
یوں کرم فرمائیے محفل میں پھر چھا جائے ہوش
کیوں ہماری قوم غفلت کے نشے میں چور ہے
ہوش کو بے ہوشیوں کا کاش کچھ آجاے ہوش
علم والا تو ادا کرتا ہے اپنے فرض کو
کتنے ناداں ہیں جو کہتے ہیں نہ اب سمجھائے ہوش
ہیں سبھی اپنی توجہ دیں اصولوں کی طرف
بعد میں ایسا نہ ہو اس بات پر پچھتائے ہوش
آدمی کو چاہیے ذہن و نظر سے کام لے
زہر آلودہ فضا کو صاف کر مہکائے ہوش
لوگ اپنی انگلیاں دانتوں تلے رکھ لیں رفیقؔ
کام ایسا کیجیے پھر ہوش میں آ جائے ہوش
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 259)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.