Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خلاق دو عالم کا جلوہ ہے جداگانہ

حمزہ بدایونی

خلاق دو عالم کا جلوہ ہے جداگانہ

حمزہ بدایونی

MORE BYحمزہ بدایونی

    خلاق دو عالم کا جلوہ ہے جداگانہ

    کہنے کی یہ باتیں ہیں بستی ہے کہ ویرانہ

    ہم تجھ کو کہاں ڈھونڈیں اے جلوۂ جانانہ

    مغرب میں جو کعبہ ہے مشرق میں ہے بت خانہ

    کس دھن میں چلا آیا اے واعظ دیوانہ

    یہ بزم ہے رندوں کی مے خانہ ہے مے خانہ

    کیا طرفہ تماشہ ہے اے گردش پیمانہ

    ذی ہوش ہے دیوانہ دیوانہ ہے فرزانہ

    ہم وہ ہیں حقیقت میں اے جلوۂ جانانہ

    پڑتی ہے نظر تجھ پر کعبہ ہو کہ بت خانہ

    اک جام مئے وحدت ہاں ہم کو بھی اے ساقی

    ہم دور سے آئے ہیں سن کر تیرا مے خانہ

    جن سے ہے غرض ہم کو ہم ساتھ میں ہوں ان کے

    کعبہ ہو کلیسا ہو گرجا ہو کہ بت خانہ

    ہاں آپ سے الفت ہے ہم آپ کے بندے ہیں

    کافر ہے جو یہ سمجھے ہے آپ سے یارانہ

    ہم تیرے ہیں شیدائی ہم تیرے تمنائی

    ہم کو ہے غرض تجھ سے کعبہ ہو کہ بت خانہ

    مخلوق اک آئینہ ہے نور حقیقت کا

    جلوہ نظر آتا ہے ہر شے میں جداگانہ

    جس نیر وحدت نے عالم کو کیا روشن

    اس شمع حقیقت کا دل ہے مرا پروانہ

    کہنے کو ہیں دیوانے مطلب میں ہیں فرزانے

    ہم چھوڑ نہیں سکتے ہرگز در جانانہ

    اس شان کے میں صدقے پھر ناز سے تم کہہ دو

    حمزہؔ جسے کہتے ہیں وہ ہے مرا دیوانہ

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد پانچویں (Pg. 144)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے