Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے مگر سب الجھن کے

عبدالہادی کاوش

کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے مگر سب الجھن کے

عبدالہادی کاوش

MORE BYعبدالہادی کاوش

    کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے مگر سب الجھن کے

    پریم سے الجھن دور ہوئی ہے بند کھلے ہیں بندھن کے

    کرشن‌ کنہیا آن براجے مورے من کے مندر میں

    بھگون مورے ساتھ ہے اب تو دوار کھلے ہیں درپن کے

    کب سے مایا جال میں پھنس کر تڑپت تھی میں راتوں کو

    پیر نے مکتی موکو دلائی جاگے بھاگ ابھاگن کے

    پیر ہی مرا بھگون ہے اور پیر ہی مرا ان داتا

    بل بل جاؤں پیر کے اپنے پردے کھلے ہیں نینن کے

    سامنے اب ہے کرشن مراری سامنے ہے اب رام رحیم

    کہت ہیں کاوشؔ سن بھئی سادھو روپ ہیں یہ سب بھگون کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے