کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے مگر سب الجھن کے
کعبہ کاشی مسجد مندر کارن تھے مگر سب الجھن کے
پریم سے الجھن دور ہوئی ہے بند کھلے ہیں بندھن کے
کرشن کنہیا آن براجے مورے من کے مندر میں
بھگون مورے ساتھ ہے اب تو دوار کھلے ہیں درپن کے
کب سے مایا جال میں پھنس کر تڑپت تھی میں راتوں کو
پیر نے مکتی موکو دلائی جاگے بھاگ ابھاگن کے
پیر ہی مرا بھگون ہے اور پیر ہی مرا ان داتا
بل بل جاؤں پیر کے اپنے پردے کھلے ہیں نینن کے
سامنے اب ہے کرشن مراری سامنے ہے اب رام رحیم
کہت ہیں کاوشؔ سن بھئی سادھو روپ ہیں یہ سب بھگون کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.