Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مزاج یار کا عالم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

عبدالہادی کاوش

مزاج یار کا عالم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

عبدالہادی کاوش

MORE BYعبدالہادی کاوش

    مزاج یار کا عالم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    دل مجروح کا مرہم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    نرالی شان ہے ہر آن ہر پل میرے دلبر کی

    مثال شعلہ یا شبنم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    کوئی سمجھے تو کیا سمجھے کوئی جانے تو کیا جانے

    بدلتا رنگ ہے پیہم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    اسیر گیسوئے پرخم بنائے پہلے عاشق کو

    نکالے پھر وہ پیچ و خم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    سرور و کیف کا نغمہ غم و اندوہ کا نوحہ

    طلسم زیست کی سرگم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    بقا حاصل ہے کاوشؔ بس جہاں میں ذات مرشد کو

    کہ یہ دنیائے بیش و کم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے