مزاج یار کا عالم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
مزاج یار کا عالم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
دل مجروح کا مرہم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
نرالی شان ہے ہراہل آن ہراہل پل میرے دل بر کی
مثال شعلہ یا شبنم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
کوئی سمجھے تو کیا سمجھے کوئی جانے تو کیا جانے
بدلتا رنگ ہے پیہم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
اسیر گیسوئے پرخم بنائے پہلے عاشق کو
نکالے پھر وہ پیچ و خم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
سرور و کیف کا نغمہ غم و اندوہ کا نوحہ
طلسم زیست کی سرگم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
بقا حاصل ہے کاوشؔ بس جہاں میں ذات مرشد کو
کہ یہ دنیائے بیش و کم کبھی کچھ ہے کبھی کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.